بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)مہاراشٹرا اور ممبئی کرناٹک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ تھم جانے کے باوجود بھی سیلاب کی صورتحال میں کوئی سدھار نہیں آیا ہے۔ یہاں کی اہم ندیاں کرشنا، ویدگنگا اور دودھ گنگا اب بھی خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ جمکھنڈی تعلقہ کے ہپرگی آبی ذخیرہ سے 2.19لاکھ کیوسک پانی آلمٹی ڈیم کی طرف بہادیا گیا۔ چکوڈی تعلقہ کے 11سے زائد پل اب بھی زیر آب ہیں۔ چکوڈی سے لوگوں کے باہر نکلنے کے تمام راستے تقریباً غرق ہوچکے ہیں۔ چکوڈی کی سب ڈویژنل آفیسر گیتا کولگی نے بتایاکہ مزید دو دنوں میں صورتحال میں سدھار کی توقع ہے۔دریائے کرشنا کے پانی کی سطح میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے۔ نارائن پور آبی ذخیرہ کے تمام 26گیٹ کھول دئے گئے ہیں اور یہاں سے 2.10لاکھ کیوسک پانی بہایا جارہاہے۔ محفوظ مقامات پر لوگوں کو پہنچانے کیلئے بلگام اور باگلکوٹ ضلع انتظامیہ حسب ضرورت کشتیوں کا استعمال کررہاہے۔ ہنگامی طبی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ان علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں ضروری ادویات کے ساتھ متعین کی جاچکی ہیں۔
نالوں پر قبضے ہٹانے کی مہم ختم نہیں ہوگی: میئر
بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) شہر میں بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے کی مہم کو کسی بھی حال میں روکا نہیں جائے گا۔ غیر قانونی قبضہ کرنے والے جتنے بھی بارسوخ ہوں اور ان کا تعلق خواہ کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو اس کی پرواہ کئے بغیر انہدامی کارروائی کی جائے گی۔یہ بات شہر کے میئر منجوناتھ ریڈی نے کہی۔ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ الزام غلط ہے کہ بی بی ایم پی کا انہدامی عملہ بلڈروں اور اہم شخصیتوں کی عمارتوں کو نظر انداز کررہا ہے۔ سرکاری زمین پر جن لوگوں نے بھی قبضہ کیا ہے ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ چند عمارتوں کے انہدام میں عدالت کا اسٹے آرڈر رکاوٹ بنا ہوا ہے اسٹے ہٹتے ہی ان کو بھی گرادیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ الزام بھی غلط ہے کہ انہدامی مہم صرف ان اسمبلی حلقوں میں چل رہی ہے جن کی نمائندگی بی جے پی کرتی ہے۔ جن حلقوں میں کانگریس اراکین اسمبلی ہیں وہاں بھی انہدامی مہم چلائی جائے گی۔ ان حلقوں میں بھی بی بی ایم پی کی طرف سے بلامروت کارروائی کی جائے گی۔ میئر نے بتایاکہ بیشتر بڑے نالوں پر قبضوں کیلئے مقامی سب رجسٹرار کو ذمہ دار پایا گیا ہے۔ ان پر کارروائی کیلئے انہوں نے محکمۂ شہری ترقیات کے سکریٹری مہندر جین کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ میئر نے بتایاکہ بی بی ایم پی کی طرف سے انہدامی مہم کے ساتھ بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کی ملی بھگت میں شامل افسران کی فہرست بھی تیار کی جارہی ہے ۔پچھلے 20 سال کے دوران اس ملی بھگت کا پتہ لگاکر ان کے خلاف قانونی چارج جوئی کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
بی بی ایم پی میں عام تبادلوں پر جنتادل (ایس) کارپوریٹرس برہم
بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) برہت بنگلور مہانگر پالیکے میں نچلی سطح سے عملے کے عام تبادلوں کی شروعات کی مخالفت کرتے ہوئے آج جنتادل (ایس) رکن اسمبلی گوپالیا نے اپنے کارپوریٹرس کے ساتھ کونسل میٹنگ میں دھرنا دیا اور فوری طور پر تبادلوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی میں بہت سارے ترقیاتی کاموں کو ابھی ابھی منظوری ملی ہے ان ترقیاتی کاموں کیلئے تخمینہ تیار کرنے کا کام ابھی شروع نہیں ہوا ہے کہ اچانک بڑے پیمانے پر عملے کے تبادلے کئے جارہے ہیں جو درست نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان تخمینوں کی تیاری اور کاموں کی شروعات کے بعد تبادلے کئے جائیں ، فوری طور پر تبادلے کئے جانے سے ان ترقیاتی کاموں میں تاخیر کا خدشہ ہے۔گوپالیا نے مطالبہ کیا کہ جلد ہی بی بی ایم پی کے اعلیٰ افسران اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کریں اورانہیں اس صورتحال سے آگاہ کرائیں ۔ میئر منجوناتھ ریڈی نے گوپالیا کی بات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری حکم کے مطابق ہی یہ تبادلے کئے جارہے ہیں۔ ایک ہی دن تمام تبادلے نہیں ہوں گے، بلکہ مرحلہ وار کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آٹھوں ڈویژنوں کے سبھی افسران نے میٹنگوں میں ان تبادلوں پر اتفاق کیا ہے۔ میئر نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنے سے انکار کرتے ہوئے رکن اسمبلی سے کہاکہ وہ چاہیں تو اس ضمن میں سدرامیا سے مل سکتے ہیں۔ تبادلوں کو ایک ہفتہ روکنے کی مانگ کرتے ہوئے گوپالیا نے اپنے کارپوریٹروں کے ساتھ دھرنا دیا۔اس مرحلے میں میئر نے کہاکہ اساتذہ کو چھوڑ کر باقی تمام افسران اور ملازمین کے تبادلے جاری رہیں گے۔
بی بی ایم پی اگلے میئر کا انتخاب 19ستمبرکو،2Bزمرے کیلئے میئر کا عہدہ محفوظ
بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) برہت بنگلور مہانگرپالیکے کے اگلے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ 19 ستمبر کو شہر کے نئے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب عمل میں آئے گا۔اس کیلئے امیدواری داخل کرنے کی آخری تاری 17 ستمبر طے کی گئی ہے۔ اس بار میئر کا عہدہ 2Bزمرے کیلئے محفوظ کیاگیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں بی بی ایم پی کیلئے کسی مسلم کارپوریٹر کے میئر بننے کی توقع جاگ گئی ہے۔ دیکھنا ہے کہ بی بی ایم پی میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی برقراری کی صورت میں کسی مسلم کارپوریٹر کو میئر کا عہدہ دیا جائے گا یا پھر کوئی اور صورت نکال لی جائے گی۔